26-Jul-2022 لیکھنی کی کہانی - امید
بسم ﷲ الرحمن الرحیم
امید
سمیہ بنت عامر خان
امید ایک مثبت ذہنی حالت سے ماخوذ ہے۔ امید سے مراد "اعتماد کے ساتھ توقع" اور "توقع کے ساتھ خواہش کو پالنا۔"امید کی کرن نہ صرف ایک مشکل موجودہ صورتحال کو قابل برداشت بنانے میں مدد کرتی ہے بلکہ ہماری زندگیوں کو بھی بہتر بنانے کی کلید ہے۔
امید ہر ایک کی زندگی کا حصہ ہے۔ ہر کوئی کسی نہ کسی چیز کی امید رکھتا ہے۔ امید اس بات کی وضاحت کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے کہ ہم اپنے مستقبل میں کیا چاہتے ہیں۔امید کا تعلق منصوبہ بندی اور حوصلہ افزائی اور عزم سے ہے۔امید حوصلہ ہے، ہمت ہے۔ امید مشکل حالات میں جینے کا حوصلہ دیتی ہے۔ امید ہر ہار کے بعد نئ جیت ہے۔ امید تھکے مسافر کی منزل مقصود ہے۔ امید نوید سحر ہے جنگ بدر میں 313 کے لشکر کو 1000 سے فتح کی نوید سناتی ہے۔امید گھٹا ٹوپ اندھیروں میں روشنی کی کرن ہے۔ اور یہ روشنی کا منبع رب تعالیٰ کی ذات ہے۔ کیونکہ امید خدا کی ذات سے موجود ہے۔ رب العالمین وہاں سے بھی روشنی نکالتا ہے جہاں روشنی کے کوئی آثار نہیں ہوتے ۔ وہاں سے امید کے دروازے کھولتا ہے جہاں انسان سوچ بھی نہیں سکتا، جہاں ہر طرف ناامیدی کے بادل چھائے ہوتے ہیں ۔ امید سے بھرے اس جہاں میں صحرا میں پھول کھل جاتے ہیں، بیمار صحت یاب ہو جاتے ہیں, ناممکن بھی ممکن میں بدل جاتا ہے۔
قارئین کرام یاد رکھے! ناامیدی اور مایوسی کفر ہے۔ قرآن میں سورہ یوسف آیت ٨٧ میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ: اور ﷲ کی رحمت سے نا امید نہ ہو۔ یقیناً رب کی رحمت سے نا امید وہی ہوتے ہیں جو کافر ہیں۔
یہاں ناامیدی یہ ہے کہ ﷲ تعالی کی رحمت سے محرومی کو یاد کیا جائے، اور پھر ﷲ تعالی سے یہ نعمت طلب کرنے میں دلی طور پر راغب نہ رہا جائے۔ اس کے علاوہ اس آیت میں ایمان والوں کو یہ تلقین کی جارہی ہے کہ کتنے ہی مشکل حالات کیوں نہ درپیش ہو صبر اور اللہ کی رحمت کی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔ جو اللہ تبارک و تعالیٰ خزاں کے موسم میں خشک ہوگی لکڑی سے موسم بہار میں سبز پتے نکال لاتا ہے وہ ہمیں بھی اس ناامیدی کی تاریکی سے امید کی کرن میں لے آتا ہے۔ یہ خشک لکڑی ہمارے لئے اشارہ ہے کہ ﷲ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا ہے بلکہ ﷲ سے امید، حوصلہ اور عزم کے ساتھ ہر مشکل کا سامنا کرنا ہے۔
ہار جیت، خوشی مایوسی، امیدی ناامیدی یہ سب ہماری مثبت اور منفی سوچ کا نظریہ ہے۔ خوش ہونا، جیت جانا، اعتماد اور امید سے بھرپور زندگی گزارنا یہ ایک مثبت سوچ کی علامت ہے جب ہم منفی سوچ و خیالات کو ہماری زندگی کا حصہ بنالیتے ہے تو نا امیدی اور ناکامی کے اندھیروں میں کرتے چلے جاتے ہے۔ ہمیں ان اندھیروں سے نکلنے کے لئے مثبت سوچ پر توجہ دینی ہوگی۔
Saba Rahman
26-Jul-2022 11:19 PM
Nice
Reply
Khan
26-Jul-2022 10:47 PM
Nice
Reply
Farhad ansari
26-Jul-2022 08:46 PM
واہ واہ واہ کیا بات ہے 🔥🔥💓
Reply